اسرائیل کی ایرانی سرزمین کی نقلی مشقیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3311061/%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D8%B2%D9%85%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D9%86%D9%82%D9%84%DB%8C-%D9%85%D8%B4%D9%82%DB%8C%DA%BA
اسرائیلی حکومت کی جانب سے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ اور وزیر دفاع بینی گانٹز کی جانب سے گزشتہ روز ایرانی پہاڑی خطوں کی نقل کرنے والے مشقوں کے معائنہ کے دوران لی کی گئی ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
اسرائیلی حکومت کی جانب سے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ اور وزیر دفاع بینی گانٹز کی جانب سے گزشتہ روز ایرانی پہاڑی خطوں کی نقل کرنے والے مشقوں کے معائنہ کے دوران لی کی گئی ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
اسرائیل کے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ اور وزیر دفاع بینی گانٹز نے ایران کے پہاڑی علاقے میں لینڈنگ آپریشن کی نقل کرنے والی فوجی مشقوں کی نگرانی کی ہے اور یہ سب اس مہینے کے آخر میں ایران کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی راب میلے کی ویانا میں طے شدہ جوہری مذاکرات پر اسرائیلی حکام کے ساتھ بات چیت کے ایک دن بعد ہو رہا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا ہے کہ زمینی افواج، گولانی بریگیڈز، بکتر بند گاڑیوں، توپ خانے اور ریزرو بریگیڈز کے ساتھ ساتھ ملٹری انٹیلی جنس اتھارٹی اور فضائیہ میں "جیش" یونٹ سے تعلق رکھنے والے تقریباً 3000 جنگجوؤں نے پہاڑی علاقوں میں چالیں چلائیں ہیں اور آبادی والے علاقوں میں لڑنے کا مظاہرہ کیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔