جرمنی میں "کورونا" کی وجہ سے افسوسناک صورتحال ہے

جرمن چانسلر انجیلا مرکل کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
جرمن چانسلر انجیلا مرکل کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

جرمنی میں "کورونا" کی وجہ سے افسوسناک صورتحال ہے

جرمن چانسلر انجیلا مرکل کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
جرمن چانسلر انجیلا مرکل کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
جہاں جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے گزشتہ روز اپنے ملک کی صورتحال کو "کورونا" وبائی مرض کی وجہ سے افسوسناک قرار دیا ہے وہیں یورپ نے "کوویڈ 19" وائرس کے خلاف ویکسین نہ ہونے کے خلاف جنگ کا اعلان کیا ہے۔

چانسلر میرکل نے اپنے ملک کی المناک صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے "کووڈ - 19" کے خلاف ویکسین کی بوسٹر خوراکوں کی انتظامیہ کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور ویکسینیشن میں شک کرنے والے لوگوں سے اپنے خیالات کو تبدیل کرنے کی اپیل کی ہے۔
 
"کووڈ - 19" انفیکشن کی نئی تعداد کے حالیہ غیر معمولی تعداد کے پیش نظر یورپ میں محکمہ صحت کو اپنی لپیٹ میں لینے والا خوف اب صرف مشرقی اور وسطی یورپ کے ان ممالک تک محدود نہیں رہا جو وبا کی شدید ترین لہروں کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور نہ ہی جرمنی اور آسٹریا تک محدود بندش اور تنہائی کے اقدامات کی طرف واپس جانے کی تشویش ہے جہاں غیر ویکسین شدہ ان افراد کو مکمل کورنٹائن میں کرنے میں جلدی کی ہے جن کی تعداد آبادی کا ایک تہائی سے زیادہ ہے۔(۔۔۔)

جمعرات - 13 ربیع الثانی 1443 ہجری - 18 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15695]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]