شامی منشیات کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے امریکی اقدام

کل شمال مغربی شام کے شہر ادلب میں بے گھر افراد کے ایک کیمپ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل شمال مغربی شام کے شہر ادلب میں بے گھر افراد کے ایک کیمپ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

شامی منشیات کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے امریکی اقدام

کل شمال مغربی شام کے شہر ادلب میں بے گھر افراد کے ایک کیمپ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل شمال مغربی شام کے شہر ادلب میں بے گھر افراد کے ایک کیمپ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی کانگریس میں شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت کے منشیات کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے ایک تحریک کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔

ریپبلکن نمائندے فرینچ ہل نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ شام میں منشیات کی اسمگلنگ کی منظم کارروائیوں کو روکنے کی کوشش کریں اور انہوں نے اسد کی حکمرانی کو منشیات کی حکومت کے طور پر بیان کیا ہے۔

ہل نے اپنے ساتھیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مسودہ قرارداد کی حمایت کریں جو انہوں نے گزشتہ ماہ وزارت دفاعی بجٹ کے قانون کے تحت 2022 کے لیے پیش کی ہے اور یہ بھی کہا کہ یہ شام کو تباہ کرنے والی خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے پہلا قدم ہے اور قرارداد کے مسودے کو 435 میں سے 316 اراکین نے منظور کیا ہے اور اب یہ سینیٹ کے سامنے پیش کیا گیا ہے۔

ترمیم میں کہا گیا ہے کہ شام میں اسد حکومت سے منسلک کیپٹاگون تجارت ایک بین الاقوامی سلامتی کے لئے خطرہ ہے اور ریاستہائے متحدہ کو اسے ختم کرنے کے لیے 180 دنوں کے اندر ایک حکمت عملی تیار کرنا اور اس پر عمل درآمد کرنا چاہیے۔(۔۔۔)

جمعرات - 13 ربیع الثانی 1443 ہجری - 18 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15695]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]