رائٹرز کے مطابق آئی اے ای اے کی دو خفیہ رپورٹوں میں تہران کے ساتھ جوہری معاہدے کی خلاف ورزیوں، خاص طور پر 60 فیصد اور 20 فیصد یورینیم کی افزودگی پر موجودہ کشیدگی پر روشنی ڈالی گئی ہے اور بین الاقوامی ایجنسی نے گزشتہ جون میں اس پلانٹ پر ہوئے حملے کے بعد کرج شہر میں "ٹسا" پلانٹ تک رسائی نہ ہونے پر تنقید کی ہے اور ایک رپورٹ میں یہ کہا ہے کہ یہ معاملہ ورکشاپ میں کیا ہو رہا ہے اس کے بارے میں معلومات کے تسلسل کو بحال کرنے کے سلسلہ میں ایجنسی کی صلاحیت کو سنجیدگی سے متاثر کرتا ہے۔
ویانا میں اقوام متحدہ کے ایرانی مشن کے ناظم الامور محمد رضا غائبی نے کہا ہے کہ ایران بین الاقوامی رپورٹ کو مسترد کرتا ہے اور اسے سیاسی طور پر محرک سمجھتا ہے۔
آئی اے ای ایف کی رپورٹ اس کے ڈائریکٹر رافیل گروسی کے ذریعہ وہاں کے حکام کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے تہران کا سفر کرنے سے پہلے آیا ہے اور یہ جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لئے ویانا کے مذاکرات سے بھی ایک ہفتہ قبل سامنے آیا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات - 13 ربیع الثانی 1443 ہجری - 18 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15695]