ایٹمی توانائی ایجنسی نے ایران پر تنقید کرتے ہوئے اسے معائنہ کاروں کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے

آئی اے ای ایف کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کو گزشتہ ہفتے ویانا میں ایک پریس کانفرنس کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (بین الاقوامی ایجنسی)
آئی اے ای ایف کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کو گزشتہ ہفتے ویانا میں ایک پریس کانفرنس کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (بین الاقوامی ایجنسی)
TT

ایٹمی توانائی ایجنسی نے ایران پر تنقید کرتے ہوئے اسے معائنہ کاروں کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے

آئی اے ای ایف کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کو گزشتہ ہفتے ویانا میں ایک پریس کانفرنس کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (بین الاقوامی ایجنسی)
آئی اے ای ایف کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کو گزشتہ ہفتے ویانا میں ایک پریس کانفرنس کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (بین الاقوامی ایجنسی)
اقوام متحدہ کی بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) نے کل ایران پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ وہ سنٹری فیوجز کو جمع کرنے والے حساس پلانٹ میں بین الاقوامی معائنہ کاروں کی ٹیم کے کام میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔

رائٹرز کے مطابق آئی اے ای اے کی دو خفیہ رپورٹوں میں تہران کے ساتھ جوہری معاہدے کی خلاف ورزیوں، خاص طور پر 60 فیصد اور 20 فیصد یورینیم کی افزودگی پر موجودہ کشیدگی پر روشنی ڈالی گئی ہے اور بین الاقوامی ایجنسی نے گزشتہ جون میں اس پلانٹ پر ہوئے حملے کے بعد کرج شہر میں "ٹسا" پلانٹ تک رسائی نہ ہونے پر تنقید کی ہے اور ایک رپورٹ میں یہ کہا ہے کہ یہ معاملہ ورکشاپ میں کیا ہو رہا ہے اس کے بارے میں معلومات کے تسلسل کو بحال کرنے کے سلسلہ میں ایجنسی کی صلاحیت کو سنجیدگی سے متاثر کرتا ہے۔

ویانا میں اقوام متحدہ کے ایرانی مشن کے ناظم الامور محمد رضا غائبی نے کہا ہے کہ ایران بین الاقوامی رپورٹ کو مسترد کرتا ہے اور اسے سیاسی طور پر محرک سمجھتا ہے۔

آئی اے ای ایف کی رپورٹ اس کے ڈائریکٹر رافیل گروسی کے ذریعہ وہاں کے حکام کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے تہران کا سفر کرنے سے پہلے آیا ہے اور یہ جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لئے ویانا کے مذاکرات سے بھی ایک ہفتہ قبل سامنے آیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات - 13 ربیع الثانی 1443 ہجری - 18 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15695]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]