اتحاد: مارب میں 27,000 حوثی مارے گئے ہیں

اتحاد: مارب میں 27,000 حوثی مارے گئے ہیں
TT

اتحاد: مارب میں 27,000 حوثی مارے گئے ہیں

اتحاد: مارب میں 27,000 حوثی مارے گئے ہیں
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد نے انکشاف کیا ہے کہ حوثیوں کو مارب کی لڑائی میں 27 ہزار افراد کا بھاری جانی نقصان ہوا ہے اور ایک بیان میں اتحاد نے کہا ہے کہ اس نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مارب اور الجوف میں ملیشیا کی گاڑیوں اور عناصر کو نشانہ بناتے ہوئے 35 آپریشن کیے ہیں جن میں 24 فوجی گاڑیوں کی تباہی اور 200 سے زیادہ دہشت گرد عناصر کی ہلاکتیں شامل ہیں۔

اسی طرح اتحاد نے ایک بیان میں یہ بھی اعلان کیا ہے کہ اس نے ایک خفیہ تنصیب کو نشانہ بنایا ہے جس میں یمنی سرزمین پر ایرانی پاسداران انقلاب اور لبنانی حزب اللہ کے ماہرین شامل ہیں اور یہ ایک بڑے پیمانے پر آپریشن کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا ہے جو کل (جمعرات) صبح سویرے چار یمنی گورنریٹ: صنعاء، ذمار، صعدہ اور الجوف میں کیا گیا ہے اور اتحاد نے کہا کہ پاسداران انقلاب اور حزب اللہ کے جن ارکان کو نشانہ بنایا گیا ہے وہ دشمنانہ حملوں میں ملوث تھے۔

اتحاد نے بیلسٹک اور ڈرون کے خطرے کے جواب میں اس وسیع آپریشن کی وضاحت کرتے ہوئے اس بات سے خبردار کیا ہے کہ شہری ہوائی اڈے اور شہری ایک سرخ لکیر ہیں اور ہم بین الاقوامی انسانی قانون کے دائرہ کار میں مضبوطی سے حملہ کریں گے۔(۔۔۔)

جمعہ - 14 ربیع الثانی 1443 ہجری - 19 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15696]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]