ریاض میٹنگ میں ایرانی سرگرمیوں سے نمٹنے کی نگرانی کی گئی ہے

ریاض میٹنگ میں ایرانی سرگرمیوں سے نمٹنے کی نگرانی کی گئی ہے
TT

ریاض میٹنگ میں ایرانی سرگرمیوں سے نمٹنے کی نگرانی کی گئی ہے

ریاض میٹنگ میں ایرانی سرگرمیوں سے نمٹنے کی نگرانی کی گئی ہے
مغربی، خلیجی اور عرب حکام نے کل ریاض میں ایرانی عدم استحکام کی سرگرمیوں سمیت وسیع سیکورٹی کی سطح پر خطے کے خدشات کو دور کرنے کے اپنے عزم کی توثیق کی ہے۔

رابطہ اجلاس میں ایران کے لیے امریکی ایلچی، فرانس، برطانیہ اور جرمنی کی وزارت خارجہ کے سیاسی ڈائریکٹرز اور خلیج تعاون کونسل، مصر اور اردن میں ان کے ہم منصبوں نے شرکت کی ہے اور یہ ریاض میں خلیج امریکہ کے ورکنگ گروپ کے پہلے اجلاس کے اگلے دن ہوا ہے۔

شرکاء نے جوہری معاہدے کے دوبارہ قیام کے حوالے سے ویانا مذاکرات کے ساتویں دور کے آئندہ اجلاس کے حوالے سے مشاورت کے علاوہ خطے کی سلامتی اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ - 14 ربیع الثانی 1443 ہجری - 19 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15696]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]