دو ارکان پارلیمنٹ کو سعودی عرب پر حملے کے لیے رقم ملنے پر برطانوی پارلیمنٹ میں ہنگامہ برپا

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو ہاؤس آف کامنز میں اظہار خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو ہاؤس آف کامنز میں اظہار خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

دو ارکان پارلیمنٹ کو سعودی عرب پر حملے کے لیے رقم ملنے پر برطانوی پارلیمنٹ میں ہنگامہ برپا

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو ہاؤس آف کامنز میں اظہار خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو ہاؤس آف کامنز میں اظہار خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پریس رپورٹس میں دو برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے دباؤ گروپوں کو فروغ دینے اور سعودی عرب پر حملے کے بدلے فیس وصول کرنے کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

قدامت پسند ارکان پارلیمنٹ کرسپن بلنٹ اور لبرل ڈیموکریٹس لیلیٰ موران نے سعودی عرب میں قیدیوں پر بحث میں حصہ لینے کے لیے اپنے پارلیمانی دفاتر کا استعمال کئے جانے کے معاملہ کو تسلیم کیا ہے، حالانکہ ہاؤس آف کامنز کے قوانین کے مطابق ارکان پارلیمان کو غیر پارلیمانی کام کے لیے پارلیمانی سہولیات کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

موران نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے گزشتہ سال نومبر میں لاء فرم (Bindmans LLP) کی طرف سے منعقدہ سیمینار میں شرکت کی ہے اور انہیں اسی فرم کے ساتھ 40 کام کے اوقات کے علاوہ 3,000 پاؤنڈز ($4,000) ادا کیے گئے ہیں جبکہ بلنٹ کو 6 ہزار سٹرلنگ پاؤنڈ ملے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ - 14 ربیع الثانی 1443 ہجری - 19 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15696]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]