دو ارکان پارلیمنٹ کو سعودی عرب پر حملے کے لیے رقم ملنے پر برطانوی پارلیمنٹ میں ہنگامہ برپا

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو ہاؤس آف کامنز میں اظہار خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو ہاؤس آف کامنز میں اظہار خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

دو ارکان پارلیمنٹ کو سعودی عرب پر حملے کے لیے رقم ملنے پر برطانوی پارلیمنٹ میں ہنگامہ برپا

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو ہاؤس آف کامنز میں اظہار خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو ہاؤس آف کامنز میں اظہار خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پریس رپورٹس میں دو برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے دباؤ گروپوں کو فروغ دینے اور سعودی عرب پر حملے کے بدلے فیس وصول کرنے کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

قدامت پسند ارکان پارلیمنٹ کرسپن بلنٹ اور لبرل ڈیموکریٹس لیلیٰ موران نے سعودی عرب میں قیدیوں پر بحث میں حصہ لینے کے لیے اپنے پارلیمانی دفاتر کا استعمال کئے جانے کے معاملہ کو تسلیم کیا ہے، حالانکہ ہاؤس آف کامنز کے قوانین کے مطابق ارکان پارلیمان کو غیر پارلیمانی کام کے لیے پارلیمانی سہولیات کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

موران نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے گزشتہ سال نومبر میں لاء فرم (Bindmans LLP) کی طرف سے منعقدہ سیمینار میں شرکت کی ہے اور انہیں اسی فرم کے ساتھ 40 کام کے اوقات کے علاوہ 3,000 پاؤنڈز ($4,000) ادا کیے گئے ہیں جبکہ بلنٹ کو 6 ہزار سٹرلنگ پاؤنڈ ملے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ - 14 ربیع الثانی 1443 ہجری - 19 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15696]



امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]