کورونا نے آسٹریا اور جرمنی کو کو مفلوج کر دیا ہے

گزشتہ روز جرمن شہر گیسن کے کرسمس مارکیٹ میں خریداروں کو "کورونا" ویکسینیشن کے لیے نامزد کنٹینر کے سامنے انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز جرمن شہر گیسن کے کرسمس مارکیٹ میں خریداروں کو "کورونا" ویکسینیشن کے لیے نامزد کنٹینر کے سامنے انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

کورونا نے آسٹریا اور جرمنی کو کو مفلوج کر دیا ہے

گزشتہ روز جرمن شہر گیسن کے کرسمس مارکیٹ میں خریداروں کو "کورونا" ویکسینیشن کے لیے نامزد کنٹینر کے سامنے انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز جرمن شہر گیسن کے کرسمس مارکیٹ میں خریداروں کو "کورونا" ویکسینیشن کے لیے نامزد کنٹینر کے سامنے انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
"کورونا" وائرس کی وجہ سے آسٹریا اور جرمنی کے مفلوج ہونے کے بعد بندش کا عفریت ایک بار پھر یورپ پر لٹک گیا ہے۔

آسٹریا اگلے پیر سے عام بندش نافذ کرنے کو ہے جس کی وجہ سے یہ سخت اقدامات کو بحال کرنے والا پہلا یورپی ملک بن جائے گا جہاں کے بیشتر ممالک نے گزشتہ موسم گرما سے ان اقدامات کو اٹھا لیا ہے اور ویانا کی جانب سے حفاظتی ٹیکے نہ لگانے والوں پر کرفیو نافذ کرنے کے بعد اس نے بندش کے ایک آپشن کا سہارا لیا ہے جس میں تمام رہائشی شامل ہیں اور سوائے ضرورت معاملات کے علاوہ ان پر کرفیو نافذ کر رکھی ہے۔

ہمسایہ ملک جرمنی میں جہاں صرف 67 فیصد آبادی کو ویکسینیشن دی گئی ہے اور پوری آبادی کے لیے لازمی ویکسینیشن کو ابھی بھی خارج کیا گیا ہے تاہم، اس نے کچھ ریاستوں کو ایک ہفتے کے اندر ہر ایک لاکھ افراد میں سے ایک ہزار سے زیادہ افراد کے متاثر ہونے کی صورت میں عام بندش نافذ کرنے کے سلسلہ میں غور کرنا شروع کیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ - 15 ربیع الثانی 1443 ہجری - 20 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15697]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]