افریقہ میں چین کے اثر ورسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ کوشش کر رہا ہے

افریقہ میں چین کے اثر ورسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ کوشش کر رہا ہے
TT

افریقہ میں چین کے اثر ورسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ کوشش کر رہا ہے

افریقہ میں چین کے اثر ورسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ کوشش کر رہا ہے
اگرچہ بلنکن نے چین یا روس کا براہ راست ذکر کرنے سے گریز کیا ہے لیکن بائیڈن انتظامیہ کے افریقہ کے بارے میں نقطہ نظر کو اپنے حریفوں سے ممتاز کرنے کی کوشش کی ہے جن پر ریاست ہائے متحدہ امریکہ اپنے سیاسی مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے براعظم میں سرمایہ کاری کا استعمال کرنے کا الزام لگاتا ہے (اے ایف پی)

کل امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے بیانات نے افریقی براعظم میں چین اور کسی حد تک روس کے اثر ورسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ کے عزم کی تجویز پیش کی ہے اگرچہ انہوں نے ان کا نام نہیں لیا ہے۔

بلنکن نے کل وعدہ کیا ہے کہ امریکہ افریقی ممالک کے ساتھ جیو پولیٹیکل مسائل کے بجائے مساوی سلوک کرے گا اور اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ صدر جو بائیڈن براعظم سے اپنی انتظامیہ کے وعدوں کی تصدیق کے لیے ایک امریکی- افریقی سربراہی اجلاس منعقد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ نائجیریا میں تھے جو کینیا کے بعد اپنے افریقی دورے کا دوسرا مرحلہ تھا جس میں سینیگال بھی شامل ہے، جہاں انہوں نے ایک تقریر کی جس کا مقصد بائیڈن انتظامیہ کی براعظم کے بارے میں پالیسی کا خاکہ پیش کرنا تھا اور انہوں نے مغربی افریقی ریاستوں کی اقتصادی گروپ (ECOWAS) کی بڑی شخصیات اور افریقی نوجوانوں سے خطاب کیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ - 15 ربیع الثانی 1443 ہجری - 20 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15697]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]