لیبیا صدر کے عہدے کے لیے دبیبہ کی امیدواری کا منتظر ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3316771/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%B9%DB%81%D8%AF%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%AF%D8%A8%DB%8C%D8%A8%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF%D9%88%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D9%86%D8%AA%D8%B8%D8%B1-%DB%81%DB%92
لیبیا صدر کے عہدے کے لیے دبیبہ کی امیدواری کا منتظر ہے
لیبیا کی حکومت کے وزیر اعظم عبد الحمید دبیبہ کو طرابلس کے متعدد اسپتالوں کا معائنہ کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (سرکاری میڈیا آفس)
جب لیبیا میں 24 دسمبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے نامزدگیوں کا ایک ہجوم دیکھا جا رہا ہے تو توجہ اس امکان کی طرف مبذول ہو رہی ہے کہ قومی اتحاد کی حکومت کے وزیر اعظم عبد الحمید دبیبہ آج یا کل صدارتی دوڑ میں شامل ہونے کا اعلان کریں گے اور یہ امید اپنے مالیاتی انکشاف کے بیان اور اپنے خاندان کے افراد کو بدعنوانی سے نمٹنے کے قومی کمیشن میں جمع کرانے کے بعد سامنے آئی ہے۔
گزشتہ دو دنوں سے لیبیا کے سیاسی حلقے انتخابی عمل میں دبیبہ کی شمولیت کے امکان اور صدارتی انتخابات کے قانون کے آرٹیکل (12) میں ترمیم کے امکانات پر مصروف ہیں اور قومی انسداد بدعنوانی اتھارٹی کے سربراہ نعمان شیخ کے اس انکشاف کے بعد اس بارے میں توقعات بڑھ گئیں ہیں کہ دبیبہ نے ان کے اور ان کے خاندان کے تمام افراد کے لیے مالیاتی گوشوارے جمع کرائے ہیں۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)