لیبیا صدر کے عہدے کے لیے دبیبہ کی امیدواری کا منتظر ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3316771/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%B9%DB%81%D8%AF%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%AF%D8%A8%DB%8C%D8%A8%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF%D9%88%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D9%86%D8%AA%D8%B8%D8%B1-%DB%81%DB%92
لیبیا صدر کے عہدے کے لیے دبیبہ کی امیدواری کا منتظر ہے
لیبیا کی حکومت کے وزیر اعظم عبد الحمید دبیبہ کو طرابلس کے متعدد اسپتالوں کا معائنہ کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (سرکاری میڈیا آفس)
جب لیبیا میں 24 دسمبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے نامزدگیوں کا ایک ہجوم دیکھا جا رہا ہے تو توجہ اس امکان کی طرف مبذول ہو رہی ہے کہ قومی اتحاد کی حکومت کے وزیر اعظم عبد الحمید دبیبہ آج یا کل صدارتی دوڑ میں شامل ہونے کا اعلان کریں گے اور یہ امید اپنے مالیاتی انکشاف کے بیان اور اپنے خاندان کے افراد کو بدعنوانی سے نمٹنے کے قومی کمیشن میں جمع کرانے کے بعد سامنے آئی ہے۔
گزشتہ دو دنوں سے لیبیا کے سیاسی حلقے انتخابی عمل میں دبیبہ کی شمولیت کے امکان اور صدارتی انتخابات کے قانون کے آرٹیکل (12) میں ترمیم کے امکانات پر مصروف ہیں اور قومی انسداد بدعنوانی اتھارٹی کے سربراہ نعمان شیخ کے اس انکشاف کے بعد اس بارے میں توقعات بڑھ گئیں ہیں کہ دبیبہ نے ان کے اور ان کے خاندان کے تمام افراد کے لیے مالیاتی گوشوارے جمع کرائے ہیں۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔