لیبیا صدر کے عہدے کے لیے دبیبہ کی امیدواری کا منتظر ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3316771/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%B9%DB%81%D8%AF%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%AF%D8%A8%DB%8C%D8%A8%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF%D9%88%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D9%86%D8%AA%D8%B8%D8%B1-%DB%81%DB%92
لیبیا صدر کے عہدے کے لیے دبیبہ کی امیدواری کا منتظر ہے
لیبیا کی حکومت کے وزیر اعظم عبد الحمید دبیبہ کو طرابلس کے متعدد اسپتالوں کا معائنہ کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (سرکاری میڈیا آفس)
جب لیبیا میں 24 دسمبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے نامزدگیوں کا ایک ہجوم دیکھا جا رہا ہے تو توجہ اس امکان کی طرف مبذول ہو رہی ہے کہ قومی اتحاد کی حکومت کے وزیر اعظم عبد الحمید دبیبہ آج یا کل صدارتی دوڑ میں شامل ہونے کا اعلان کریں گے اور یہ امید اپنے مالیاتی انکشاف کے بیان اور اپنے خاندان کے افراد کو بدعنوانی سے نمٹنے کے قومی کمیشن میں جمع کرانے کے بعد سامنے آئی ہے۔
گزشتہ دو دنوں سے لیبیا کے سیاسی حلقے انتخابی عمل میں دبیبہ کی شمولیت کے امکان اور صدارتی انتخابات کے قانون کے آرٹیکل (12) میں ترمیم کے امکانات پر مصروف ہیں اور قومی انسداد بدعنوانی اتھارٹی کے سربراہ نعمان شیخ کے اس انکشاف کے بعد اس بارے میں توقعات بڑھ گئیں ہیں کہ دبیبہ نے ان کے اور ان کے خاندان کے تمام افراد کے لیے مالیاتی گوشوارے جمع کرائے ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]