آسٹن نے اس بات سے بھی خبردار کیا ہے کہ ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت طے پانے والی ذمہ داریوں کی تعمیل پر بات چیت کسی مثبت حل کی طرف نہیں لے سکتی ہے اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے میں سفارت کاری کی ناکامی کی صورت میں واشنگٹن تمام ضروری آپشنز پر غور کرے گا اور ان معلومات کی تردید بھی کی ہے کہ امریکہ طاقت کا استعمال کرنے سے گریز کر رہا ہے۔
امریکی وزیر نے مزید کہا ہے کہ ہم ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہ دینے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارا حتمی کام سفارتی آپشن کی حمایت کرنا، تنازعات کو روکنا اور امریکہ اور اپنے اہم مفادات کا دفاع کرنا ہے اور اگر ہمیں جارحیت کا جواب دینے پر مجبور کیا گیا تو ہم کریں گے اور یقینی طور پر ہم جیتیں گے بھی۔(۔۔۔)
اتوار - 16 ربیع الثانی 1443 ہجری - 21 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15698]