ویانا کے ناکام ہونے پر واشنگٹن نے تہران کو دھمکی دی ہے

امریکی وزیر دفاع کو کل مناما ڈائیلاگ فورم کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی وزیر دفاع کو کل مناما ڈائیلاگ فورم کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ویانا کے ناکام ہونے پر واشنگٹن نے تہران کو دھمکی دی ہے

امریکی وزیر دفاع کو کل مناما ڈائیلاگ فورم کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی وزیر دفاع کو کل مناما ڈائیلاگ فورم کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل مناما ڈائیلاگ فورم میں امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ مشرق وسطیٰ میں ایک زبردست طاقت تعینات کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ضرورت پڑنے کی صورت میں خطے میں فوجی آپشن کا سہارا لینے کے لیے واشنگٹن کی تیاری پر زور دیا ہے۔

آسٹن نے اس بات سے بھی خبردار کیا ہے کہ ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت طے پانے والی ذمہ داریوں کی تعمیل پر بات چیت کسی مثبت حل کی طرف نہیں لے سکتی ہے اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے میں سفارت کاری کی ناکامی کی صورت میں واشنگٹن تمام ضروری آپشنز پر غور کرے گا اور ان معلومات کی تردید بھی کی ہے کہ امریکہ طاقت کا استعمال کرنے سے گریز کر رہا ہے۔

امریکی وزیر نے مزید کہا ہے کہ ہم ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہ دینے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارا حتمی کام سفارتی آپشن کی حمایت کرنا، تنازعات کو روکنا اور امریکہ اور اپنے اہم مفادات کا دفاع کرنا ہے اور اگر ہمیں جارحیت کا جواب دینے پر مجبور کیا گیا  تو ہم کریں گے اور یقینی طور پر ہم جیتیں گے بھی۔(۔۔۔)

اتوار - 16 ربیع الثانی 1443 ہجری - 21 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15698]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]