عقیلہ صالح لیبیا کی صدارتی دوڑ میں شامل ہیں

پرسوں طرابلس میں سیف الاسلام قذافی اور فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی امیدواری کو مسترد کرنے والے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسوں طرابلس میں سیف الاسلام قذافی اور فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی امیدواری کو مسترد کرنے والے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

عقیلہ صالح لیبیا کی صدارتی دوڑ میں شامل ہیں

پرسوں طرابلس میں سیف الاسلام قذافی اور فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی امیدواری کو مسترد کرنے والے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسوں طرابلس میں سیف الاسلام قذافی اور فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی امیدواری کو مسترد کرنے والے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز لیبیا کے ایوان نمائندگان کی اسپیکر عقیلہ صالح نے 24 دسمبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے اپنے امیدواری کے کاغذات بن غازی شہر میں نیشنل الیکشن کمیشن کے ہیڈ کوارٹر میں پیش کیا ہے اور انہوں کہا بھی ہے کہ قانون میں ترمیم کا کوئی سوال ہی نہیں ہے اور یہ بھی کہا کہ ترمیم کا وقت گزر چکا ہے اور قوانین میں کسی خاص امیدوار کی تفصیل نہیں ہے۔

الیکٹورل کمیشن کے ہیڈ کوارٹر سے فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کے قریب رہنے والے 77 سالہ صالح نے اپنے شہریوں سے انتخابات میں بڑے پیمانے پر حصہ لینے کی اپیل کی ہے۔

یہ قدم پرسو روز سیکڑوں شہریوں کے مظاہرے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے جو دارالحکومت طرابلس کے شہداء اسکوائر میں ہوا ہے اور مظاہرین حفتر اور سیف قذافی کی تصاویر اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا ہوا تھا کہ آپ کی امیدواری قبول نہیں ہے۔(۔۔۔)

اتوار - 16 ربیع الثانی 1443 ہجری - 21 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15698]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]