امیگریشن کشتیاں روزانہ لبنانیوں کو یورپ سمگل کرنے کا خطرہ مول لے رہی ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3316886/%D8%A7%D9%85%DB%8C%DA%AF%D8%B1%DB%8C%D8%B4%D9%86-%DA%A9%D8%B4%D8%AA%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%D8%B1%D9%88%D8%B2%D8%A7%D9%86%DB%81-%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%BE-%D8%B3%D9%85%DA%AF%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%DB%81-%D9%85%D9%88%D9%84-%D9%84%DB%92-%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%BA
امیگریشن کشتیاں روزانہ لبنانیوں کو یورپ سمگل کرنے کا خطرہ مول لے رہی ہیں
لبنانی بحری افواج (آرکائیو)
بیروت: سوسن الابطح
TT
20
TT
امیگریشن کشتیاں روزانہ لبنانیوں کو یورپ سمگل کرنے کا خطرہ مول لے رہی ہیں
لبنانی بحری افواج (آرکائیو)
لبنان کے ساحلوں سے غیر قانونی طور پر نقل مکانی کی کوششیں سردیوں کی آمد کے باوجود بڑھ رہی ہیں اگرچہ عام طور پر اس مہم جوئی کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاتی ہے اور شمالی لبنان سے ان کوششوں کے بعد ایک ذمہ دار نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ تقریباً روزانہ ہی یورپ کی طرف شمالی لبنان سے سمندر پار سے فرار ہونے کی کوششیں ہوتی رہتی ہی اور یہ چھوٹی کشتیوں کے ذریعے ہوتی ہیں جو پیش آنے والے خطرات کی وجہ سے "ہجرت کی کشتیاں" یا "موت کی کشتیاں" کے نام سے مشہور ہوگئیں ہیں۔
گزشتہ روز مقامی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ لبنانی ساحل سے تقریباً 23 میل دور سمندر میں ایک کشتی پھنس گئی تھی جس میں متعدد لبنانیوں کو لے جایا گیا تھا جنہوں نے غیر قانونی طور پر نکلنے کی کوشش کی تھی اور لبنانی فوج نے اسے تلاش کر کے ساحل پر واپس لایا تھا اور ان مسافروں میں غسان نام کا ایک بچہ بھی شامل تھا۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)