امیگریشن کشتیاں روزانہ لبنانیوں کو یورپ سمگل کرنے کا خطرہ مول لے رہی ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3316886/%D8%A7%D9%85%DB%8C%DA%AF%D8%B1%DB%8C%D8%B4%D9%86-%DA%A9%D8%B4%D8%AA%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%D8%B1%D9%88%D8%B2%D8%A7%D9%86%DB%81-%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%BE-%D8%B3%D9%85%DA%AF%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%DB%81-%D9%85%D9%88%D9%84-%D9%84%DB%92-%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%BA
امیگریشن کشتیاں روزانہ لبنانیوں کو یورپ سمگل کرنے کا خطرہ مول لے رہی ہیں
لبنانی بحری افواج (آرکائیو)
بیروت: سوسن الابطح
TT
TT
امیگریشن کشتیاں روزانہ لبنانیوں کو یورپ سمگل کرنے کا خطرہ مول لے رہی ہیں
لبنانی بحری افواج (آرکائیو)
لبنان کے ساحلوں سے غیر قانونی طور پر نقل مکانی کی کوششیں سردیوں کی آمد کے باوجود بڑھ رہی ہیں اگرچہ عام طور پر اس مہم جوئی کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاتی ہے اور شمالی لبنان سے ان کوششوں کے بعد ایک ذمہ دار نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ تقریباً روزانہ ہی یورپ کی طرف شمالی لبنان سے سمندر پار سے فرار ہونے کی کوششیں ہوتی رہتی ہی اور یہ چھوٹی کشتیوں کے ذریعے ہوتی ہیں جو پیش آنے والے خطرات کی وجہ سے "ہجرت کی کشتیاں" یا "موت کی کشتیاں" کے نام سے مشہور ہوگئیں ہیں۔
گزشتہ روز مقامی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ لبنانی ساحل سے تقریباً 23 میل دور سمندر میں ایک کشتی پھنس گئی تھی جس میں متعدد لبنانیوں کو لے جایا گیا تھا جنہوں نے غیر قانونی طور پر نکلنے کی کوشش کی تھی اور لبنانی فوج نے اسے تلاش کر کے ساحل پر واپس لایا تھا اور ان مسافروں میں غسان نام کا ایک بچہ بھی شامل تھا۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔