امیگریشن کشتیاں روزانہ لبنانیوں کو یورپ سمگل کرنے کا خطرہ مول لے رہی ہیں

لبنانی بحری افواج (آرکائیو)
لبنانی بحری افواج (آرکائیو)
TT

امیگریشن کشتیاں روزانہ لبنانیوں کو یورپ سمگل کرنے کا خطرہ مول لے رہی ہیں

لبنانی بحری افواج (آرکائیو)
لبنانی بحری افواج (آرکائیو)
لبنان کے ساحلوں سے غیر قانونی طور پر نقل مکانی کی کوششیں سردیوں کی آمد کے باوجود بڑھ رہی ہیں اگرچہ عام طور پر اس مہم جوئی کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاتی ہے اور شمالی لبنان سے ان کوششوں کے بعد ایک ذمہ دار نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ تقریباً روزانہ ہی یورپ کی طرف شمالی لبنان سے سمندر پار سے فرار ہونے کی کوششیں ہوتی رہتی ہی اور یہ چھوٹی کشتیوں کے ذریعے ہوتی ہیں جو پیش آنے والے خطرات کی وجہ سے "ہجرت کی کشتیاں" یا "موت کی کشتیاں" کے نام سے مشہور ہوگئیں ہیں۔

گزشتہ روز مقامی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ لبنانی ساحل سے تقریباً 23 میل دور سمندر میں ایک کشتی پھنس گئی تھی جس میں متعدد لبنانیوں کو لے جایا گیا تھا جنہوں نے غیر قانونی طور پر نکلنے کی کوشش کی تھی اور لبنانی فوج نے اسے تلاش کر کے ساحل پر واپس لایا تھا اور ان مسافروں میں غسان نام کا ایک بچہ بھی شامل تھا۔(۔۔۔)

اتوار - 16 ربیع الثانی 1443 ہجری - 21 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15698]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]