امیگریشن کشتیاں روزانہ لبنانیوں کو یورپ سمگل کرنے کا خطرہ مول لے رہی ہیں

لبنانی بحری افواج (آرکائیو)
لبنانی بحری افواج (آرکائیو)
TT

امیگریشن کشتیاں روزانہ لبنانیوں کو یورپ سمگل کرنے کا خطرہ مول لے رہی ہیں

لبنانی بحری افواج (آرکائیو)
لبنانی بحری افواج (آرکائیو)
لبنان کے ساحلوں سے غیر قانونی طور پر نقل مکانی کی کوششیں سردیوں کی آمد کے باوجود بڑھ رہی ہیں اگرچہ عام طور پر اس مہم جوئی کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاتی ہے اور شمالی لبنان سے ان کوششوں کے بعد ایک ذمہ دار نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ تقریباً روزانہ ہی یورپ کی طرف شمالی لبنان سے سمندر پار سے فرار ہونے کی کوششیں ہوتی رہتی ہی اور یہ چھوٹی کشتیوں کے ذریعے ہوتی ہیں جو پیش آنے والے خطرات کی وجہ سے "ہجرت کی کشتیاں" یا "موت کی کشتیاں" کے نام سے مشہور ہوگئیں ہیں۔

گزشتہ روز مقامی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ لبنانی ساحل سے تقریباً 23 میل دور سمندر میں ایک کشتی پھنس گئی تھی جس میں متعدد لبنانیوں کو لے جایا گیا تھا جنہوں نے غیر قانونی طور پر نکلنے کی کوشش کی تھی اور لبنانی فوج نے اسے تلاش کر کے ساحل پر واپس لایا تھا اور ان مسافروں میں غسان نام کا ایک بچہ بھی شامل تھا۔(۔۔۔)

اتوار - 16 ربیع الثانی 1443 ہجری - 21 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15698]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]