البرہان اور حمدوک معاہدہ سے سوڈانی گلی میں ہوئی تقسیم https://urdu.aawsat.com/home/article/3321581/%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%B1%DB%81%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AD%D9%85%D8%AF%D9%88%DA%A9-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%AF%D9%84%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%AA%D9%82%D8%B3%DB%8C%D9%85
البرہان اور حمدوک معاہدہ سے سوڈانی گلی میں ہوئی تقسیم
عبوری کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان اور وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو گزشتہ روز خرطوم میں سیاسی معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
البرہان اور حمدوک معاہدہ سے سوڈانی گلی میں ہوئی تقسیم
عبوری کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان اور وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو گزشتہ روز خرطوم میں سیاسی معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی خودمختاری کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان اور وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک نے جو گھر میں نظر بند تھے ایک سیاسی معاہدے پر دستخط کیا ہے جس سے ان کے درمیان تقریباً ایک ماہ تک جاری رہنے والی رسہ کشی ختم ہوگئی اور اس کے مطابق وزیر اعظم البرہان کی جانب سے انہیں برطرف کرنے، ان کی حکومت کو تحلیل کرنے اور 25 اکتوبر کو ملک میں ہنگامی حالت کے نفاذ کے اعلان کے بعد وزیر اپنے دفتر کی مشق پر واپس آئے ہیں جسے سول فورسز نے اتھارٹی کے خلاف بغاوت سمجھا ہے۔
14 نکات پر مشتمل نئے معاہدے میں ایک آزاد ٹیکنوکریٹک حکومت کی تشکیل اور 2019 میں اس کی ترامیم کے ساتھ دستخط شدہ آئینی دستاویز کی واپسی شامل ہے لیکن اس سے گلی کوچوں میں تقسیم کا سامنا کرنا پڑا ہے جہاں کل لاکھوں لوگ احتجاجی جلوسوں میں باہر نکل گئے تھے جن کا اعلان "آزادی اور تبدیلی" اتحاد نے چند روز قبل کیا تھا اور یہ اتحاد کی مرکزی کونسل اور دیگر سیاسی قوتوں کی طرف سے حمایت یافتہ نئے معاہدے کی خبریں منظر عام پر آنے سے پہلے ہوا ہے۔(۔۔۔)
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاکhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4768886-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA-%D9%86%DB%8C%D9%88-%D8%AC%D8%B1%D8%B3%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%B3%D8%AC%D8%AF-%D9%81%D8%A7%D8%A6%D8%B1%D9%86%DA%AF-%D8%B3%DB%92-%DB%81%D9%84%D8%A7%DA%A9
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔
نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)
کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔
بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"
"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔
جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]