بحرین کے بادشاہ: ہم بقایا خلیجی مسائل کو حل کرنے کے لیے پرعزم ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3321591/%D8%A8%D8%AD%D8%B1%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%AF%D8%B4%D8%A7%DB%81-%DB%81%D9%85-%D8%A8%D9%82%D8%A7%DB%8C%D8%A7-%D8%AE%D9%84%DB%8C%D8%AC%DB%8C-%D9%85%D8%B3%D8%A7%D8%A6%D9%84-%DA%A9%D9%88-%D8%AD%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D9%BE%D8%B1%D8%B9%D8%B2%D9%85-%DB%81%DB%8C%DA%BA
بحرین کے بادشاہ: ہم بقایا خلیجی مسائل کو حل کرنے کے لیے پرعزم ہیں
بحرین کے بادشاہ کو کل منامہ ڈائیلاگ کانفرنس میں سینئر شرکاء کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی این اے)
منامہ: میرزا الخویلدی
TT
TT
بحرین کے بادشاہ: ہم بقایا خلیجی مسائل کو حل کرنے کے لیے پرعزم ہیں
بحرین کے بادشاہ کو کل منامہ ڈائیلاگ کانفرنس میں سینئر شرکاء کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی این اے)
کل بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ نے خلیج کے بقایا مسائل کو حل کرنے کے لیے رابطے کے ذرائع کھولنے کے لیے اپنے ملک کے عزم کی توثیق کی ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ خلیج تعاون کونسل کے ممالک علاقائی استحکام کی بنیاد کی نمائندگی کرتے ہیں۔
کل اختتام پذیر ہونے والی "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس میں اپنے سینئر شرکاء کے استقبال کے دوران ایک تقریر کرتے ہوئے شاہ حمد نے بحرین کے کسی بھی بقایا مسائل کو حل کرنے کے لیے رابطے کے ذرائع کھولنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے مثال کے طور پر برادر اور دوست ممالک کے ان معاملات کو کس طرح حل کیا جائے تاکہ خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے اتحاد کو برقرار رکھنے کی کوشش کی جائے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)