بحرین کے بادشاہ: ہم بقایا خلیجی مسائل کو حل کرنے کے لیے پرعزم ہیں

بحرین کے بادشاہ کو کل منامہ ڈائیلاگ کانفرنس میں سینئر شرکاء کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی این اے)
بحرین کے بادشاہ کو کل منامہ ڈائیلاگ کانفرنس میں سینئر شرکاء کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی این اے)
TT

بحرین کے بادشاہ: ہم بقایا خلیجی مسائل کو حل کرنے کے لیے پرعزم ہیں

بحرین کے بادشاہ کو کل منامہ ڈائیلاگ کانفرنس میں سینئر شرکاء کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی این اے)
بحرین کے بادشاہ کو کل منامہ ڈائیلاگ کانفرنس میں سینئر شرکاء کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی این اے)
کل بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ نے خلیج کے بقایا مسائل کو حل کرنے کے لیے رابطے کے ذرائع کھولنے کے لیے اپنے ملک کے عزم کی توثیق کی ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ خلیج تعاون کونسل کے ممالک علاقائی استحکام کی بنیاد کی نمائندگی کرتے ہیں۔

کل اختتام پذیر ہونے والی "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس میں اپنے سینئر شرکاء کے استقبال کے دوران ایک تقریر کرتے ہوئے شاہ حمد نے بحرین کے کسی بھی بقایا مسائل کو حل کرنے کے لیے رابطے کے ذرائع کھولنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے مثال کے طور پر برادر اور دوست ممالک کے ان معاملات کو کس طرح حل کیا جائے تاکہ خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے اتحاد کو برقرار رکھنے کی کوشش کی جائے۔(۔۔۔)

پیر - 17 ربیع الثانی 1443 ہجری - 22 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15699]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]