دبیبہ کی امیدواری کے ساتھ عائشہ قذافی اپنے بھائی کو پروموٹ کر رہی ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3321601/%D8%AF%D8%A8%DB%8C%D8%A8%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF%D9%88%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%B9%D8%A7%D8%A6%D8%B4%DB%81-%D9%82%D8%B0%D8%A7%D9%81%DB%8C-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D9%BE%D8%B1%D9%88%D9%85%D9%88%D9%B9-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%BA
دبیبہ کی امیدواری کے ساتھ عائشہ قذافی اپنے بھائی کو پروموٹ کر رہی ہیں
عبد الحمید الدبیبہ کو کل طرابلس میں ہائی الیکٹورل کمیشن کے صدر دفتر کے اندر انتخابات کے لیے امیدواری کے کاغذات جمع کرانے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دبیبہ کی امیدواری کے ساتھ عائشہ قذافی اپنے بھائی کو پروموٹ کر رہی ہیں
عبد الحمید الدبیبہ کو کل طرابلس میں ہائی الیکٹورل کمیشن کے صدر دفتر کے اندر انتخابات کے لیے امیدواری کے کاغذات جمع کرانے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
قومی یکجہتی حکومت کے وزیر اعظم عبد الحمید دبیبہ نے اپنی امیدواری کے بارے میں ابہام کو اس وقت ختم کر دیا ہے جب وہ گزشتہ روز دارالحکومت طرابلس میں ہائی الیکٹورل کمیشن کے ہیڈکوارٹر میں اپنے امیدواری کے کاغذات جمع کرانے کے لیے پہنچے اور یہ انتخابات کے لیے امیدواروں کی درخواستوں کا دروازہ بند ہونے کے شام ہوا ہے۔
دریں اثنا لیبیا کی خبر رساں ایجنسی نے گزشتہ روز ہائی الیکٹورل کمیشن کے میڈیا اہلکار سمیع الشریف کے حوالے سے بتایا ہے کہ تین انتخابی انتظامیہ سے قبل صدارتی انتخابات کے لیے باضابطہ طور پر اپنی امیدواری کی درخواستیں جمع کرانے والے امیدواروں کی تعداد بڑھ کر 37 ہو گئی ہے اور یہ بھی واضح کیا کہ کل کمیشن کو 13 امیدواروں کی نامزدگی کی فائلیں موصول ہوئی ہیں جبکہ ایک مقامی ٹی وی چینل کو امید ہے کہ کل تعداد 50 تک پہنچ جائے گی۔(...)
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاکhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4768886-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA-%D9%86%DB%8C%D9%88-%D8%AC%D8%B1%D8%B3%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%B3%D8%AC%D8%AF-%D9%81%D8%A7%D8%A6%D8%B1%D9%86%DA%AF-%D8%B3%DB%92-%DB%81%D9%84%D8%A7%DA%A9
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔
نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)
کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔
بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"
"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔
جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]