بن مبارک: مارب زوال کا شکار نہیں ہوگا

بن مبارک: مارب زوال کا شکار نہیں ہوگا
TT

بن مبارک: مارب زوال کا شکار نہیں ہوگا

بن مبارک: مارب زوال کا شکار نہیں ہوگا
یمنی وزیر خارجہ احمد بن مبارک نے فوج کی جانب سے کی جانے والی پیش رفت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ تزویراتی اہمیت کا حامل شہر مارب حکومت کے کنٹرول میں رہے گا۔

بن مبارک نے منامہ ڈائیلاگ 2021 کے موقع پر صحافیوں کو بتایا ہے کہ میرے خیال میں وہ (باغی) اب بھی وہم میں مبتلا ہیں اور انہیں یقین ہے کہ وہ زمینی سطح پر مزید فوجی پیشرفت یا فتوحات حاصل کر سکتے ہیں اور اس سے زمینی حقائق بدل جائیں گے اور انہوں نے مزید کہا کہ اب ان کی تمام قوتیں گزشتہ فروری سے مارب کو نشانہ بنا رہی ہیں۔(...) ہمیں پورا یقین ہے کہ (مارب کا زوال) نہیں ہوگا۔(۔۔۔)

پیر - 17 ربیع الثانی 1443 ہجری - 22 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15699]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]