ٹرمپ کی تصویری کتاب ان کی میعاد کی کامیابیوں کی ایک دستاویز ہے

ٹرمپ کی تصویری کتاب ان کی میعاد کی کامیابیوں کی ایک دستاویز ہے
TT

ٹرمپ کی تصویری کتاب ان کی میعاد کی کامیابیوں کی ایک دستاویز ہے

ٹرمپ کی تصویری کتاب ان کی میعاد کی کامیابیوں کی ایک دستاویز ہے
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد اپنی پہلی آفیشل کتاب جس کا نام "ایک ساتھ ہمارا سفر" ہے اور وہ اگلے ماہ ریلیز کی جائے گی اسے ایک تصویری کتاب قرار دیا ہے کیونکہ اس میں ان کے دور حکومت کے اہم ترین لمحات کی تصویر کشی کی گئی ہے اور اس میں وضاحتی نوٹس بھی ہیں جنہیں انہوں نے اپنے ہاتھ سے اختار کیا اور رقم کیا ہے اور کتاب کی ریلیز کی تاریخ 7 دسمبر مقرر کی گئی ہے اور پری آرڈر کے لیے دستیاب ہے اور ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا کہ آج مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ میں کرسمس کے موقع پر ایک شاندار کتاب جاری کروں گا اور یہ بھی کہا ہے یہ کتاب وائٹ ہاؤس میں ہماری کامیابی کی مدت کے دوران لی گئی خوبصورت تصویروں کا ایک مجموعہ ہے۔

آنے والے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے اپنے ارادے کا اشارہ دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہمارا سفر پورے امریکہ میں محب وطن لوگوں کے بغیر ممکن نہیں ہوتا، جہاں یہ کتاب فخر سے چھپی ہے۔(۔۔۔)

پیر - 17 ربیع الثانی 1443 ہجری - 22 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15699]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]