ٹرمپ کی تصویری کتاب ان کی میعاد کی کامیابیوں کی ایک دستاویز ہے

ٹرمپ کی تصویری کتاب ان کی میعاد کی کامیابیوں کی ایک دستاویز ہے
TT

ٹرمپ کی تصویری کتاب ان کی میعاد کی کامیابیوں کی ایک دستاویز ہے

ٹرمپ کی تصویری کتاب ان کی میعاد کی کامیابیوں کی ایک دستاویز ہے
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد اپنی پہلی آفیشل کتاب جس کا نام "ایک ساتھ ہمارا سفر" ہے اور وہ اگلے ماہ ریلیز کی جائے گی اسے ایک تصویری کتاب قرار دیا ہے کیونکہ اس میں ان کے دور حکومت کے اہم ترین لمحات کی تصویر کشی کی گئی ہے اور اس میں وضاحتی نوٹس بھی ہیں جنہیں انہوں نے اپنے ہاتھ سے اختار کیا اور رقم کیا ہے اور کتاب کی ریلیز کی تاریخ 7 دسمبر مقرر کی گئی ہے اور پری آرڈر کے لیے دستیاب ہے اور ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا کہ آج مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ میں کرسمس کے موقع پر ایک شاندار کتاب جاری کروں گا اور یہ بھی کہا ہے یہ کتاب وائٹ ہاؤس میں ہماری کامیابی کی مدت کے دوران لی گئی خوبصورت تصویروں کا ایک مجموعہ ہے۔

آنے والے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے اپنے ارادے کا اشارہ دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہمارا سفر پورے امریکہ میں محب وطن لوگوں کے بغیر ممکن نہیں ہوتا، جہاں یہ کتاب فخر سے چھپی ہے۔(۔۔۔)

پیر - 17 ربیع الثانی 1443 ہجری - 22 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15699]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]