ریاض میں خلیجی فوجی کمانڈ کے ہیڈ کوارٹر کا افتتاحhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3321656/%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B6-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AE%D9%84%DB%8C%D8%AC%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C-%DA%A9%D9%85%D8%A7%D9%86%DA%88-%DA%A9%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%88-%DA%A9%D9%88%D8%A7%D8%B1%D9%B9%D8%B1-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%81%D8%AA%D8%AA%D8%A7%D8%AD
گزشتہ روز ریاض میں خلیجی ریاستوں کے وزرائے دفاع کی ملاقات کے دوران ایک گروپ فوٹو کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی عرب کے ولی عہد، نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کی سرپرستی میں نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے گزشتہ روز ریاض میں خلیجی ریاستوں کی متحد فوجی کمان کے ہیڈ کوارٹر کا افتتاح کیا ہے اور خلیج کی عرب ریاستوں کے لیے تعاون کونسل کے ممالک کے وزرائے دفاع اور خلیج کی عرب ریاستوں کے لیے تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر نائف فلاح مبارک الحجرف بھی اس تقریب میں موجود رہے ہیں۔
ڈاکٹر نایف الحجرف نے کہا ہے کہ ریاض میں متحد فوجی کمان کے ہیڈ کوارٹر کا افتتاح جی سی سی مارچ میں سب سے نمایاں فوجی کامیابیوں میں سے ایک ہے جس سے امن کا پیغام ملے گا اور مستقبل کی تعمیر ہوگی اور جی سی سی ممالک کی سلامتی اور فوائد کے تحفظ کے لے عزم وارادہ کا بھی اظہار ہے اور زمینی، فضائی، سمندری اور دفاعی فضائیہ پر مشتمل جی سی سی ممالک کی متحد فورس کی موجودگی کے ساتھ ان کے استحکام اور صلاحیتوں کو محفوظ رکھنا بھی ہوگا۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]