"تحریک پاکستان" نے آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کا عہد کیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3321666/%D8%AA%D8%AD%D8%B1%DB%8C%DA%A9-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%A2%D8%A6%D9%86%D8%AF%DB%81-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AD%D8%B5%DB%81-%D9%84%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%DB%81%D8%AF-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
"تحریک پاکستان" نے آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کا عہد کیا ہے
انتہا پسند تحریک پاکستان کے رہنما حافظ سعد رضوی کو پرسوں لاہور میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسلام آباد: عمر فاروق
TT
TT
"تحریک پاکستان" نے آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کا عہد کیا ہے
انتہا پسند تحریک پاکستان کے رہنما حافظ سعد رضوی کو پرسوں لاہور میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ جمعرات کو جیل سے رہا ہونے والے انتہا پسند تحریک پاکستان پارٹی کے رہنما حافظ سعد رضوی نے ایک بڑے ہجوم سے کہا ہے کہ پاکستانی عوام 2023 کے پارلیمانی انتخابات میں ان کی جماعت کو ووٹ دینے کے لیے تیار رہیں۔
تحریک پاکستان کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی جان قربان کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن کسی ظالم کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے اور عوام پر زور دیا کہ وہ آئندہ عام انتخابات میں ان کی جماعت کو ووٹ دیں۔
یہاں تک کہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف نے بھی عندیہ دیا ہے کہ وہ آئندہ پارلیمانی انتخابات میں تحریک پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ انتخابی اتحاد کرنا چاہے گی۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔