"تحریک پاکستان" نے آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کا عہد کیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3321666/%D8%AA%D8%AD%D8%B1%DB%8C%DA%A9-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%A2%D8%A6%D9%86%D8%AF%DB%81-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AD%D8%B5%DB%81-%D9%84%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%DB%81%D8%AF-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
"تحریک پاکستان" نے آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کا عہد کیا ہے
انتہا پسند تحریک پاکستان کے رہنما حافظ سعد رضوی کو پرسوں لاہور میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسلام آباد: عمر فاروق
TT
TT
"تحریک پاکستان" نے آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کا عہد کیا ہے
انتہا پسند تحریک پاکستان کے رہنما حافظ سعد رضوی کو پرسوں لاہور میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ جمعرات کو جیل سے رہا ہونے والے انتہا پسند تحریک پاکستان پارٹی کے رہنما حافظ سعد رضوی نے ایک بڑے ہجوم سے کہا ہے کہ پاکستانی عوام 2023 کے پارلیمانی انتخابات میں ان کی جماعت کو ووٹ دینے کے لیے تیار رہیں۔
تحریک پاکستان کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی جان قربان کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن کسی ظالم کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے اور عوام پر زور دیا کہ وہ آئندہ عام انتخابات میں ان کی جماعت کو ووٹ دیں۔
یہاں تک کہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف نے بھی عندیہ دیا ہے کہ وہ آئندہ پارلیمانی انتخابات میں تحریک پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ انتخابی اتحاد کرنا چاہے گی۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]