لیبیا کی صدارت کے لیے ایک خاتون پر مشتمل 70 سے زائد امیدوار

گزشتہ جمعہ کو دارالحکومت طرابلس کے مرکز میں سیف الاسلام قذافی کی امیدواری کو مسترد کرنے والے مظاہرین کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے  (اے ایف پی)
گزشتہ جمعہ کو دارالحکومت طرابلس کے مرکز میں سیف الاسلام قذافی کی امیدواری کو مسترد کرنے والے مظاہرین کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

لیبیا کی صدارت کے لیے ایک خاتون پر مشتمل 70 سے زائد امیدوار

گزشتہ جمعہ کو دارالحکومت طرابلس کے مرکز میں سیف الاسلام قذافی کی امیدواری کو مسترد کرنے والے مظاہرین کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے  (اے ایف پی)
گزشتہ جمعہ کو دارالحکومت طرابلس کے مرکز میں سیف الاسلام قذافی کی امیدواری کو مسترد کرنے والے مظاہرین کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز لیبیا میں صدارتی انتخابات کے لیے امیدواروں کی قیاسی تعداد ریکارڈ کی گئی ہے  جو باضابطہ طور پر 70 امیدواروں سے تجاوز کر گئی ہے جن میں "نیشنل موومنٹ" پارٹی کی سربراہ لیلیٰ بن خلیفہ بھی شامل ہیں، جنہوں نے اس اعلیٰ انتخاب کے لیے درخواست دینے والی لیبیا کی پہلی خاتون کے طور پر اپنے کاغذات جمع کرائے ہیں۔

الیکٹورل کمیشن نے کہا ہے  کہ 45 امیدواروں نے اپنی امیدواری کی فائلیں دارالحکومت میں اس کے ہیڈکوارٹر کے ذریعے جمع کروائے ہیں  جبکہ بن غازی میں اس کی برانچ سے 10 اور ملک کے جنوب میں سبھا شہر میں اس کی تیسری برانچ سے صرف 6 نے اپنی امیدواری کی فائلیں جمع کرائی ہے اور  کمیشن نے پارلیمانی انتخابات کے لیے 1534 کے امیدواروں کا اعلان بھی کیا ہے۔

دریں اثنا اتحاد حکومت سے وابستہ افواج کے ملٹری پراسیکیوٹر نے الیکشن کمیشن پر زور دیا ہے کہ وہ "فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر اور مرحوم کرنل معمر قذافی کے دوسرے بیٹے سیف الاسلام کی صدارت کے لیے امیدواری کو اس وقت روکے جب تک کہ وہ ان مقدمات کی تحقیقات  کے لئے جن میں وہ ملزم ہیں ان کے لئے حاضر نہیں ہوتے ۔(۔۔۔)

منگل - 18 ربیع الثانی 1443 ہجری - 23 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15700]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]