لیبیا میں اقوام متحدہ کے ایلچی کا کام کی جگہ کی وجہ سے ہوا استعفیٰ

لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے سبکدوش ہونے والے ایلچی جان کوبیس کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے سبکدوش ہونے والے ایلچی جان کوبیس کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

لیبیا میں اقوام متحدہ کے ایلچی کا کام کی جگہ کی وجہ سے ہوا استعفیٰ

لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے سبکدوش ہونے والے ایلچی جان کوبیس کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے سبکدوش ہونے والے ایلچی جان کوبیس کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سفارت کاروں نے الشرق الاوسط کو انکشاف کیا ہے کہ لیبیا میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن کے سربراہ جان کوبیس نے کل طرابلس جانے کے بجائے جنیوا میں اپنے کام کی جگہ کو رکھنے کی ترجیح سے متعلق ذاتی وجوہات کی بنا پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور جگہ کی منتقلی کا معاملہ گزشتہ سال سلامتی کونسل کے فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہوئے سامنے آیا ہے۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے اس اچانک استعفیٰ کی تصدیق کی ہے، جبکہ ایک اور سفارت کار نے وضاحت کی ہے کہ کوبیس نے گزشتہ چند مہینوں کے دوران اقوام متحدہ کے ان حکام اور مغربی سفارت کارزں کے ذریعہ ان پر بڑھتے دباؤ رکی وجہ سے ایک سے زیادہ مرتبہ استعفیٰ دینے کی دھمکی دی ہے جنہوں نے اپنے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ لیبیا کے انتخابات کو وقت پر کرانے کے لیے جاری کوششوں کی روشنی میں اقوام متحدہ کے ایلچی کا زمین پر ہونا ضروری ہے۔(۔۔۔)

بدھ - 19 ربیع الثانی 1443 ہجری - 24 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15701]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]