خادم حرمین شریفین نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ تعاون پر زور دیا ہے

خادم حرمین شریفین نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ تعاون پر زور دیا ہے
TT

خادم حرمین شریفین نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ تعاون پر زور دیا ہے

خادم حرمین شریفین نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ تعاون پر زور دیا ہے
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے مضبوط اور تاریخی سعودی روس تعلقات کی اہمیت کے ساتھ ساتھ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف مشترکہ تعاون کی اہمیت پر زور دیا ہے اور خادم حرمین شریفین کی یہ بات ان کی جانب سے مکہ المکرمہ ریجن کے گورنر شہزادہ خالد الفیصل کی جانب سے اسٹریٹجک وژن گروپ (روس اور اسلامی دنیا) کے اجلاس سے قبل کی گئی تقریر میں سامنے آیا ہے جو جدہ میں مکالمہ اور تعاون کے امکانات کے نعرے کے تحت منعقد ہوا ہے۔

شاہ سلمان نے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی اور استحکام کو بڑھانے، مذاہب اور تہذیبوں کے پیروکاروں کے درمیان بات چیت کے ذرائع کو تیز کرنے اور انتہا پسندی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون بڑھانے کے لیے جدہ اجلاس کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی ہے کہ سعودی عرب اور روس کے تعلقات مضبوط اور تاریخی ہیں اور پچانوے سال سے تجاوز کر چکے ہیں اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے، جس کا نتیجہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے دوروں پر ہوا ہے اور اس کے نتیجے میں تمام اقتصادی، ثقافتی اور دفاعی شعبوں میں کئی مشترکہ معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔

جمعرات  -20   ربیع الثانی 1443 ہجری - 25 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15702]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]