امریکہ نے جوہری مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں فوجی آپشن کی دھمکی دی ہے

امریکی صدر جو بائیڈن کل واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس میں خطاب کر رہے ہیں (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن کل واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس میں خطاب کر رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

امریکہ نے جوہری مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں فوجی آپشن کی دھمکی دی ہے

امریکی صدر جو بائیڈن کل واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس میں خطاب کر رہے ہیں (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن کل واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس میں خطاب کر رہے ہیں (اے ایف پی)
واشنگٹن نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ اگر اگلے ہفتے ویانا میں دوبارہ شروع ہونے والی بات چیت ناکام ہو جاتی ہے تو ایران کے جوہری پروگرام کو جوہری بم کی تیاری کی سطح کی طرف پیش رفت کو روک دے گا۔

امریکی سنٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے کمانڈر جنرل کینتھ میکنزی نے اعلان کیا ہے کہ اگر مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو ان کی افواج ممکنہ فوجی آپشن کے لیے تیار ہیں اور میک کینزی نے ٹائم میگزین کو بتایا ہے کہ ہمارے صدر نے کہا ہے کہ ان کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہوں گے اور "سنٹرل کمانڈ کے پاس ہمیشہ مختلف قسم کے منصوبے ہوتے ہیں جن کو اگر ہدایت دی جائیں تو ان پر عمل درآمد کر سکتے ہیں۔

اسی سلسلہ میں ایران کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی رابرٹ میلے نے زور دے کر کہا ہے کہ اگر تہران جوہری بم حاصل کرنے کے بہت قریب پہنچ جاتا ہے تو ان کا ملک خاموش نہیں رہے گا۔(۔۔۔)

جمعرات  -20   ربیع الثانی 1443 ہجری - 25 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15702]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]