حفتر کے خلاف ان کی امیدواری کی منظوری کے اگلے دن سے ہی عدالتی کارروائی شروعhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3333111/%D8%AD%D9%81%D8%AA%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF%D9%88%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%86%D8%B8%D9%88%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%DA%AF%D9%84%DB%92-%D8%AF%D9%86-%D8%B3%DB%92-%DB%81%DB%8C-%D8%B9%D8%AF%D8%A7%D9%84%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%B4%D8%B1%D9%88%D8%B9
حفتر کے خلاف ان کی امیدواری کی منظوری کے اگلے دن سے ہی عدالتی کارروائی شروع
افریقی یونین کے مندوبین کے ساتھ تیونس میں لیبیا کی ملٹری کمیٹی کے اجلاس کے اختتام کے بعد ایک گروپ فوٹو (میجر جنرل خالد محجوب کے اکاؤنٹ سے)
24 دسمبر کو ہونے والے لیبیا کے صدارتی انتخابات کے لیے اپنی امیدواری کی تصدیق کے ایک دن بعد قومی اتحاد کی حکومت کی وزارت دفاع سے وابستہ ملٹری پراسیکیوٹر کے دفتر نے فوجداری تحقیقاتی سروس سے فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کو اپنے ریکارڈ میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو 2019 اور 2020 کے درمیان کیے گئے 5 ملزمان کے مقدمات میں ملزم ہیں۔
دفتر کے پراسیکیوٹر محمد غرودہ نے فیلڈ مارشل حفتر پر لیبیا کی فوج میں خدمات کے قوانین اور فوجی پابندیوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے اور اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ ان مقدمات کے سلسلے میں حفتر کو درستگی اور طلب کرنے کے متعدد احکامات جاری کیے گئے ہیں اور اس کوشش کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس کا مقصد انہیں امیدواری سے خارج کرنا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)