حفتر کے خلاف ان کی امیدواری کی منظوری کے اگلے دن سے ہی عدالتی کارروائی شروعhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3333111/%D8%AD%D9%81%D8%AA%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF%D9%88%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%86%D8%B8%D9%88%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%DA%AF%D9%84%DB%92-%D8%AF%D9%86-%D8%B3%DB%92-%DB%81%DB%8C-%D8%B9%D8%AF%D8%A7%D9%84%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%B4%D8%B1%D9%88%D8%B9
حفتر کے خلاف ان کی امیدواری کی منظوری کے اگلے دن سے ہی عدالتی کارروائی شروع
افریقی یونین کے مندوبین کے ساتھ تیونس میں لیبیا کی ملٹری کمیٹی کے اجلاس کے اختتام کے بعد ایک گروپ فوٹو (میجر جنرل خالد محجوب کے اکاؤنٹ سے)
24 دسمبر کو ہونے والے لیبیا کے صدارتی انتخابات کے لیے اپنی امیدواری کی تصدیق کے ایک دن بعد قومی اتحاد کی حکومت کی وزارت دفاع سے وابستہ ملٹری پراسیکیوٹر کے دفتر نے فوجداری تحقیقاتی سروس سے فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کو اپنے ریکارڈ میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو 2019 اور 2020 کے درمیان کیے گئے 5 ملزمان کے مقدمات میں ملزم ہیں۔
دفتر کے پراسیکیوٹر محمد غرودہ نے فیلڈ مارشل حفتر پر لیبیا کی فوج میں خدمات کے قوانین اور فوجی پابندیوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے اور اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ ان مقدمات کے سلسلے میں حفتر کو درستگی اور طلب کرنے کے متعدد احکامات جاری کیے گئے ہیں اور اس کوشش کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس کا مقصد انہیں امیدواری سے خارج کرنا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔