حفتر کے خلاف ان کی امیدواری کی منظوری کے اگلے دن سے ہی عدالتی کارروائی شروع

افریقی یونین کے مندوبین کے ساتھ تیونس میں لیبیا کی ملٹری کمیٹی کے اجلاس کے اختتام کے بعد ایک گروپ فوٹو (میجر جنرل خالد محجوب کے اکاؤنٹ سے)
افریقی یونین کے مندوبین کے ساتھ تیونس میں لیبیا کی ملٹری کمیٹی کے اجلاس کے اختتام کے بعد ایک گروپ فوٹو (میجر جنرل خالد محجوب کے اکاؤنٹ سے)
TT

حفتر کے خلاف ان کی امیدواری کی منظوری کے اگلے دن سے ہی عدالتی کارروائی شروع

افریقی یونین کے مندوبین کے ساتھ تیونس میں لیبیا کی ملٹری کمیٹی کے اجلاس کے اختتام کے بعد ایک گروپ فوٹو (میجر جنرل خالد محجوب کے اکاؤنٹ سے)
افریقی یونین کے مندوبین کے ساتھ تیونس میں لیبیا کی ملٹری کمیٹی کے اجلاس کے اختتام کے بعد ایک گروپ فوٹو (میجر جنرل خالد محجوب کے اکاؤنٹ سے)
24 دسمبر کو ہونے والے لیبیا کے صدارتی انتخابات کے لیے اپنی امیدواری کی تصدیق کے ایک دن بعد قومی اتحاد کی حکومت کی وزارت دفاع سے وابستہ ملٹری پراسیکیوٹر کے دفتر نے فوجداری تحقیقاتی سروس سے فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کو اپنے ریکارڈ میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو 2019 اور 2020 کے درمیان کیے گئے 5 ملزمان کے مقدمات میں ملزم ہیں۔

دفتر کے پراسیکیوٹر محمد غرودہ نے فیلڈ مارشل حفتر پر لیبیا کی فوج میں خدمات کے قوانین اور فوجی پابندیوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے اور اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ ان مقدمات کے سلسلے میں حفتر کو درستگی اور طلب کرنے کے متعدد احکامات جاری کیے گئے ہیں اور اس کوشش کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس کا مقصد انہیں امیدواری سے خارج کرنا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  -21   ربیع الثانی 1443 ہجری - 26 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15703]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]