ایک شامی شخص جہنم سے بچ گیا اور دوسرا بیلاروس میں پھنس گیاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3333141/%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%B4%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%B4%D8%AE%D8%B5-%D8%AC%DB%81%D9%86%D9%85-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%DA%86-%DA%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%B1%D8%A7-%D8%A8%DB%8C%D9%84%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%B3-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%BE%DA%BE%D9%86%D8%B3-%DA%AF%DB%8C%D8%A7
ایک شامی شخص جہنم سے بچ گیا اور دوسرا بیلاروس میں پھنس گیا
فرانس کے شہر کیلیس کے قریب لون بیچ میں خیموں کے سامنے تارکین وطن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
میں جہنم میں لوٹنے کے بجائے یہیں مرنا پسند کروں گا یہاں تک کہ دمشق کے ہوائی اڈے پر پولیس افسر نے مجھ سے پوچھا کہ میں کہاں جا رہا ہوں اور آیا یہ جرمنی کا سفر ہے یا ہالینڈ کا اور پھر اس نے مجھ سے کہا کہ کاش میں تمہارے ساتھ ہوتا، یہ اس بات کا خلاصہ ہے جو فواد نامی ایک شامی نوجوان کہا ہے جو 28 گزشتہ اکتوبر کو منسک پہنچنے کے بعد سے بیلاروس میں پھنسا ہوا ہے۔
جہاں تک "رفیق" کا تعلق ہے تو وہ ان خوش نصیبوں میں شامل ہے جنہوں نے یورپی خواب دیکھا اور جب وہ سرحد پر پہنچا تو بیلاروس کے چھ بڑے فوجی آئے اور انہوں نے ہمارے لیے خاردار تاریں اٹھائیں اور ان میں سے ایک نے پولینڈ کی طرف اشارہ کیا اور ہمیں کہا: جاؤ، گڈ لک اور درحقیقت رفیق، اس کے والد اور دوسرے جرمنی پہنچے اور نبیل کہتے ہیں کہ خطرہ اس بات کے قابل ہے کہ میں اپنی زندگی میں اپنے ملک واپس نہیں جاؤں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]