لبنانی مرکزی بینک نے گوگل اور فیس بک کو ڈالر کی بلند شرح تبادلہ کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے

لبنانی بینک کے صدر دفتر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لبنانی بینک کے صدر دفتر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

لبنانی مرکزی بینک نے گوگل اور فیس بک کو ڈالر کی بلند شرح تبادلہ کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے

لبنانی بینک کے صدر دفتر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لبنانی بینک کے صدر دفتر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لبنانی بینک کے اقدامات ڈالر کی قیمت میں ریکارڈ اضافے کو پرسکون کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے ہیں اور کل یہ 26,000 پاؤنڈ کی حد تک پہنچ گیا ہے جبکہ کیش ایکسچینج جاری ہے جس میں بخار کی طلب نے کم ہوتی ہوئی پیشکشوں کو مغلوب کردیا ہے اور اس کے عدالتی اور سیاسی جہتوں میں اندرونی رکاوٹوں کو بڑھا دیا ہے اور وزیر اعظم نجیب میقاتی کے استعفیٰ کے آپشن سے متعلق معلومات اور افواہوں کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

بینکنگ ذرائع نے بتایا ہے کہ مارکیٹیں مکمل سردی اور تبادلے کی شرح سے متعلق وعدوں اور بیانات کے ساتھ انتہائی محدود اثرات سے نمٹنا جاری رکھیں گی جب تک کہ ان کا تعلق سیاسی ماحول میں مثبت تبدیلیوں اور حکومت کی طرف سے کسی بڑے مالیاتی فیصلے سے نہیں ہو جاتا جس کی وجہ سے سنٹرل بینک کے ساتھ لازمی بینکاری سرمایہ کاری کے اسٹاک سے ڈالر کی لیکویڈیٹی پمپنگ کی اجازت مل سکتی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  -22   ربیع الثانی 1443 ہجری - 27 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15704]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]