حمدوک نے زیادہ تشدد کے پس منظر کے خلاف پولیس قیادت کو معطل کر دیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3333301/%D8%AD%D9%85%D8%AF%D9%88%DA%A9-%D9%86%DB%92-%D8%B2%DB%8C%D8%A7%D8%AF%DB%81-%D8%AA%D8%B4%D8%AF%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D9%BE%D8%B3-%D9%85%D9%86%D8%B8%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%BE%D9%88%D9%84%DB%8C%D8%B3-%D9%82%DB%8C%D8%A7%D8%AF%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B9%D8%B7%D9%84-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
حمدوک نے زیادہ تشدد کے پس منظر کے خلاف پولیس قیادت کو معطل کر دیا ہے
سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو سڑکوں پر اعتماد بحال کرنے کے لیے اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک نے 25 اکتوبر کو شروع کیے گئے فوج کے اقدامات کے خلاف مظاہروں کے جبر کے دوران 42 افراد کی ہلاکت کے بعد پولیس چیف اور ان کے معاون کو برطرف کر دیا ہے جبکہ جنرل انٹیلی جنس سروس کے لیے ایک نیا ڈائریکٹر جنرل مقرر کیا گیا ہے۔
حمدوک نے میجر جنرل عدنان حامد محمد عمر محل کو ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، میجر جنرل خالد مہدی ابراہیم امام اور میجر جنرل عبد الرحمن ناصر الدین عبد اللہ کو اپنے اسسٹنٹ میجر جنرل علی ابراہیم کی جگہ تعینات کیا ہے اور وزیر اعظم نے پولیس چیف اور ان کے معاون کو برطرف کرنے کی وجوہات کی وضاحت نہیں کی ہے لیکن یہ دونوں افراد سیکورٹی فورسز کی نگرانی کر رہے تھے جن پر فوج کے اقتدار پر قبضے کی مخالفت کرنے والے مظاہروں کا مقابلہ کرنے کے لیے زیادہ تشدد استعمال کرنے کا الزام ہے۔(۔۔۔)
اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزاماتhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814881-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%B3%DA%A9%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%B9%DB%8C-%D8%A7%D8%AA%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D9%B9%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D9%88%D8%B2%D8%B1%D8%A7%D8%A1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AA%DB%8C%D8%B3%D8%B1%DB%8C-%D8%A8%D8%BA%D8%A7%D9%88%D8%AA-%D9%84%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%AA
اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
اسرائیلی سیکورٹی ادارے کے ایک سینئر اہلکار نے انتہائی دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کے وزراء اور سیاسی عہدیداروں پر تیقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطے کو دانستہ اور جان بوجھ کر مغربی کنارے کی تیسری فلسطینی بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔ اہلکار نے کہا کہ وہ سیاست دان جو وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو اکساتے اور دباؤ ڈالتے ہیں کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کو کمزور کرنے کے لیے کام کریں اور فلسطینی مزدورں کے اسرائیل میں داخلے کو روکنے پر اصرار کرتے ہیں، "وہ جان بوجھ کر اور دانستہ طور پر ہمیں تیسری بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔" (...)