حمدوک نے زیادہ تشدد کے پس منظر کے خلاف پولیس قیادت کو معطل کر دیا ہے

سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو سڑکوں پر اعتماد بحال کرنے کے لیے اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو سڑکوں پر اعتماد بحال کرنے کے لیے اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

حمدوک نے زیادہ تشدد کے پس منظر کے خلاف پولیس قیادت کو معطل کر دیا ہے

سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو سڑکوں پر اعتماد بحال کرنے کے لیے اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو سڑکوں پر اعتماد بحال کرنے کے لیے اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک نے 25 اکتوبر کو شروع کیے گئے فوج کے اقدامات کے خلاف مظاہروں کے جبر کے دوران 42 افراد کی ہلاکت کے بعد پولیس چیف اور ان کے معاون کو برطرف کر دیا ہے جبکہ جنرل انٹیلی جنس سروس کے لیے ایک نیا ڈائریکٹر جنرل مقرر کیا گیا ہے۔

حمدوک نے میجر جنرل عدنان حامد محمد عمر محل کو ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، میجر جنرل خالد مہدی ابراہیم امام اور میجر جنرل عبد الرحمن ناصر الدین عبد اللہ کو اپنے اسسٹنٹ میجر جنرل علی ابراہیم کی جگہ تعینات کیا ہے اور وزیر اعظم نے پولیس چیف اور ان کے معاون کو برطرف کرنے کی وجوہات کی وضاحت نہیں کی ہے لیکن یہ دونوں افراد سیکورٹی فورسز کی نگرانی کر رہے تھے جن پر فوج کے اقتدار پر قبضے کی مخالفت کرنے والے مظاہروں کا مقابلہ کرنے کے لیے زیادہ تشدد استعمال کرنے کا الزام ہے۔(۔۔۔)

اتوار  -23   ربیع الثانی 1443 ہجری - 28 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15705]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]