کل سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ عرب-کرد پر مشتمل سیرین ڈیموکریٹک فورسز کی قیادت نے لوگوں کے مطالبات سننے کے لیے الدرباسیہ کے جنوب میں واقع ایون ہال میں الحسکہ گورنریٹ کے مختلف علاقوں کے معززین اور قبائلی شیخوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی ہے اور علاقے کا جائزہ لینے اور وقفے وقفے سے حراست میں لیے گئے 850 قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے شیخوں اور معززین سے مشاورت بھی کیا ہے اور ان کو گرفتار مختلف الزامات کی وجہ سے کیا گیا تھا جیسے کہ داعش سے تعلق رکھنا، ترکی نواز شامی (نیشنل آرمی) کے ساتھ کام کرنا اور اسی طرح ان معزز افراد نے زیر حراست افراد کے بارے میں مکمل تفصیل جاننے کا مطالبہ کیا ہے اور حالات زندگی کو بہتر بنانے، بنیادی خدمات کی فراہمی، زراعت کے لیے مناسب ایندھن کی فراہمی اور زرعی شعبے کی مدد کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
متوازی طور پر آبزرویٹری نے تصفیہ اور مفاہمت کی کارروائیوں کے بارے میں نئی تفصیلات کے بارے میں بات کی ہے جو حکومت کی سیکورٹی سروسز نے چند روز قبل اس کے مشرقی دیہی علاقوں میں دیر الزور اور المیادین شہر میں شروع کی تھیں اور دوسرے لوگ حیات تحریر الشام اور متحارب گروہوں کی صفوں میں بھی تھے۔(۔۔۔)
اتوار -23 ربیع الثانی 1443 ہجری - 28 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15705]