لبنان کے بحرانوں نے بچے پیدا کرنے کی شرح کو کیا کم

بیروت کی بندرگاہ میں کھنڈرات کی عمارت کے سامنے انصاف کی نمائندگی کرنے والی یادگار کو دیکھا جا سکتا ہے جو دھماکے سے تباہ ہو گئی ہے (اے پی)
بیروت کی بندرگاہ میں کھنڈرات کی عمارت کے سامنے انصاف کی نمائندگی کرنے والی یادگار کو دیکھا جا سکتا ہے جو دھماکے سے تباہ ہو گئی ہے (اے پی)
TT

لبنان کے بحرانوں نے بچے پیدا کرنے کی شرح کو کیا کم

بیروت کی بندرگاہ میں کھنڈرات کی عمارت کے سامنے انصاف کی نمائندگی کرنے والی یادگار کو دیکھا جا سکتا ہے جو دھماکے سے تباہ ہو گئی ہے (اے پی)
بیروت کی بندرگاہ میں کھنڈرات کی عمارت کے سامنے انصاف کی نمائندگی کرنے والی یادگار کو دیکھا جا سکتا ہے جو دھماکے سے تباہ ہو گئی ہے (اے پی)
اقتصادی بحران کے براہ راست نتیجے کے طور پر لبنانی معاشرے میں ایک قابل ذکر مظاہر بچے پیدا کرنے کی شرح میں کمی اور بہت سے نوجوانوں کی شادی کے لیے ہچکچاہٹ ہے اور یہ قدم نومولود بچوں کی ضروریات کی بلند قیمتوں کی وجہ سے ہوا ہے کیونکہ ہس سے ان کی روز مرہ تکالیف میں اضافہ ہوگا اور دوسری طرف ادویات کی شدید قلت بھی ہے۔

شیر خوار فارمولے کی بوتل کی قیمت 12,000 پاؤنڈ (50 سینٹ) سے بڑھ کر 100,000 پاؤنڈ ($4) ہو گئی ہے جبکہ بچوں کے ڈائپر کی قیمت 150,000 پاؤنڈ ($6) اور 250,000 پاؤنڈز ($10) کے درمیان ہے اور اس کے علاوہ ادویات اور بچوں کے لیے ویکسین کی قیمتوں میں کافی اضافہ ہوا  اگر مشکل سے دستیاب بھی ہو سکے۔(۔۔۔)

اتوار  -23   ربیع الثانی 1443 ہجری - 28 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15705]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]