"گمشدہ بریگیڈ" کے منظر نامے کے بارے میں ترکی کو ملی شامی آگاہی

گزشتہ 16 ستمبر کو شمال مشرقی شام کے شہر رمیلان میں روسی ترک گشت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ 16 ستمبر کو شمال مشرقی شام کے شہر رمیلان میں روسی ترک گشت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

"گمشدہ بریگیڈ" کے منظر نامے کے بارے میں ترکی کو ملی شامی آگاہی

گزشتہ 16 ستمبر کو شمال مشرقی شام کے شہر رمیلان میں روسی ترک گشت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ 16 ستمبر کو شمال مشرقی شام کے شہر رمیلان میں روسی ترک گشت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل شام کی عوامی اسمبلی (پارلیمنٹ) نے مقتول میجر کے منظر نامے کو دہرانے کے خلاف ترکی کو خبردار کیا ہے اور اس میں دمشق کے اس عقیدے کی طرف اشارہ ہے کہ انقرہ شمالی شام میں ترک علاقوں کی تلاش کر رہا ہے جیسا کہ اسکندرون کے علاقے میں ہوا ہے۔

کونسل نے اسکنڈرون بریگیڈ کے تخفیف اسلحہ کی بیاسیویں سالگرہ کے موقع پر ایک بیان میں کہا ہے کہ بریگیڈ (یعنی ہتایا خطہ) کو غیر مسلح کرنے کے لیے 1939 میں فرانسیسی، برطانوی اور ترکی کے درمیان سہ فریقی معاہدہ ایک ریاست کے طور پر فرانس کی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہے جو اس معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے جس پر اس نے 1936 میں شامی حکومت کے ساتھ دستخط کیے تھے جس میں لکھا گیا تھا شام کے اوپر تمام ذمہ داری ہوگی جو انتداب کے زمانہ میں تھی۔

وہ سہ فریقی مفاہمت کے مبصرین اور مخالفین جن کی وجہ سے اسکنڈرون کو نقصان پہنچا ہے ترکی اور روس کے درمیان موجودہ معاہدوں کی طرج ہے جس کی وجہ سے شمالی اور شمال مغربی شام میں شام کے دس فیصد سے زیادہ علاقے پر انقرہ کے حامی دھڑوں اور ترک فوج کا کنٹرول ہے یعنی (تقریباً بیس ہزار مربع کلومیٹر ہے جو لبنان کے حجم سے دوگنا ہے)۔(۔۔۔)

 منگل  -25   ربیع الثانی 1443 ہجری - 30 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15707]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]