اردوغان مصر اور اسرائیل کے ساتھ ہم آہنگی چاہتے ہیں

ترکی نے ایک اسرائیلی جوڑے کو رہا کر دیا ہے جسے اس نے دو ہفتے قبل استنبول میں اردوغان کے گھر کی فلم بنانے کے بعد جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا تھا (اے ایف پی)
ترکی نے ایک اسرائیلی جوڑے کو رہا کر دیا ہے جسے اس نے دو ہفتے قبل استنبول میں اردوغان کے گھر کی فلم بنانے کے بعد جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا تھا (اے ایف پی)
TT

اردوغان مصر اور اسرائیل کے ساتھ ہم آہنگی چاہتے ہیں

ترکی نے ایک اسرائیلی جوڑے کو رہا کر دیا ہے جسے اس نے دو ہفتے قبل استنبول میں اردوغان کے گھر کی فلم بنانے کے بعد جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا تھا (اے ایف پی)
ترکی نے ایک اسرائیلی جوڑے کو رہا کر دیا ہے جسے اس نے دو ہفتے قبل استنبول میں اردوغان کے گھر کی فلم بنانے کے بعد جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا تھا (اے ایف پی)
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک مصر اور اسرائیل کے ساتھ میل جول کے لیے اقدامات کرے گا جیسا کہ اس نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ کیا ہے۔

اردوغان نے کہا ہے کہ وہ اگلے فروری میں ایک بڑے وفد کی سربراہی میں متحدہ عرب امارات کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور ہم سختی سے کچھ اقدامات کریں گے اور گزشتہ روز اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے سربراہان کے اجلاس میں شرکت کے بعد ترکمانستان سے واپسی کے سفر پر ان کے ساتھ آنے والے صحافیوں کو بیان دیتے ہوئے انہوں نے ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید آل نہیان کے گزشتہ بدھ کے انقرہ کے دورہ اور ان کے ساتھ ان کی بات چیت پر تبصرہ کیا ہے اور کہا ہے کہ میں فروری میں متحدہ عرب امارات کا دورہ کروں گا اور اماراتی فریق (شیخ محمد بن زاید کے دورے کے دوران) نے 10 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا مسودہ پیش کیا ہے اور ہم اس پر عمل درآمد کرکے ایک مختلف مستقبل کی تعمیر کریں گے، اور مثبت پیش رفت ہوگی۔(۔۔۔)

منگل  -25   ربیع الثانی 1443 ہجری - 30 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15707]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]