امریکہ ایران مباحثہ "ویانا" کی کامیابی کے بارے میں "نا امیدى"

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے کل ویانا میں رافائل گروسی اور ایرانی وفد کے درمیان ہونے والی گفت وشنید کی جاری کردہ تصویر
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے کل ویانا میں رافائل گروسی اور ایرانی وفد کے درمیان ہونے والی گفت وشنید کی جاری کردہ تصویر
TT

امریکہ ایران مباحثہ "ویانا" کی کامیابی کے بارے میں "نا امیدى"

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے کل ویانا میں رافائل گروسی اور ایرانی وفد کے درمیان ہونے والی گفت وشنید کی جاری کردہ تصویر
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے کل ویانا میں رافائل گروسی اور ایرانی وفد کے درمیان ہونے والی گفت وشنید کی جاری کردہ تصویر

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اور ان کے ایرانی ہم منصب امیر حسین عبد اللہیان نے ایک مباحثے کی طرح نظر آنے والے کل الگ الگ بیانات دئے ہیں، جس نے 2015 میں ہونے والے "جوہری معاہدہ" کی بحالی کے حوالے سے، کل ویانا میں اپنے چوتھے دن کے مذاکرات کی کامیابی کے بارے میں نا امیدی کو اجاگر کیا ہے۔
بلنکن نے یورپ میں ہورہے OSCE کے اجلاسوں کے موقع پر کل اسٹاکہوم میں صحافیوں کو بتایا: "میرا خیال ہے کہ مستقبل قریب میں، ہم یہ فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں گے جس كى روشنى ميں ہم فيصلہ كريں كہ كيا  ایران واقعی نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہونے کا ارادہ رکھتا ہے"(...)
جمعہ   28ربيع الثانى 1443 ہجرى،    3 دسمبر 2021 ء، شماره نمبر 15711
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]