امریکہ ایران مباحثہ "ویانا" کی کامیابی کے بارے میں "نا امیدى"

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے کل ویانا میں رافائل گروسی اور ایرانی وفد کے درمیان ہونے والی گفت وشنید کی جاری کردہ تصویر
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے کل ویانا میں رافائل گروسی اور ایرانی وفد کے درمیان ہونے والی گفت وشنید کی جاری کردہ تصویر
TT

امریکہ ایران مباحثہ "ویانا" کی کامیابی کے بارے میں "نا امیدى"

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے کل ویانا میں رافائل گروسی اور ایرانی وفد کے درمیان ہونے والی گفت وشنید کی جاری کردہ تصویر
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے کل ویانا میں رافائل گروسی اور ایرانی وفد کے درمیان ہونے والی گفت وشنید کی جاری کردہ تصویر

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اور ان کے ایرانی ہم منصب امیر حسین عبد اللہیان نے ایک مباحثے کی طرح نظر آنے والے کل الگ الگ بیانات دئے ہیں، جس نے 2015 میں ہونے والے "جوہری معاہدہ" کی بحالی کے حوالے سے، کل ویانا میں اپنے چوتھے دن کے مذاکرات کی کامیابی کے بارے میں نا امیدی کو اجاگر کیا ہے۔
بلنکن نے یورپ میں ہورہے OSCE کے اجلاسوں کے موقع پر کل اسٹاکہوم میں صحافیوں کو بتایا: "میرا خیال ہے کہ مستقبل قریب میں، ہم یہ فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں گے جس كى روشنى ميں ہم فيصلہ كريں كہ كيا  ایران واقعی نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہونے کا ارادہ رکھتا ہے"(...)
جمعہ   28ربيع الثانى 1443 ہجرى،    3 دسمبر 2021 ء، شماره نمبر 15711
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]