"ویانا" کا ساتواں دور "مایوسی" کے ساتھ ہوا ختم

کل ویانا میں ساتویں دور کے اختتام پر جوہری معاہدے کے فریقین کی مشترکہ کمیٹی کا آخری اجلاس (ا۔ب۔ا)
کل ویانا میں ساتویں دور کے اختتام پر جوہری معاہدے کے فریقین کی مشترکہ کمیٹی کا آخری اجلاس (ا۔ب۔ا)
TT

"ویانا" کا ساتواں دور "مایوسی" کے ساتھ ہوا ختم

کل ویانا میں ساتویں دور کے اختتام پر جوہری معاہدے کے فریقین کی مشترکہ کمیٹی کا آخری اجلاس (ا۔ب۔ا)
کل ویانا میں ساتویں دور کے اختتام پر جوہری معاہدے کے فریقین کی مشترکہ کمیٹی کا آخری اجلاس (ا۔ب۔ا)

جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ویانا مذاکرات کا ساتواں دور ایران اور بڑی طاقتوں کے درمیان سفارتی راہ بحال کرنے کے پانچ دنوں بعد "مایوسی" اور "تشویش" کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا ہے۔
تینوں یورپی سفارت کاروں نے بيان كيا ہے کہ تہران جوہری مذاکرات میں تباہ کن موقف اختیار کر رہا ہے اورانہوں نے اس بات سے با خبر کیا ہے کہ جوہری تنازع کے حل تک پہنچنے کے امکانات کم ہوتے جا رہے ہیں۔ سفارت کاروں نے مزید توجہ دلاتے ہوئے بيان ہے کہ "ایران تقریباً ان تمام مشکل سمجھوتوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے جن پر کئی مہینوں کے مذاکرات کے نتیجے میں اتفاق ہوا تھا۔"
 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]