سعودی ولی عہد نے مسقط سے خلیجی دورے کا کیا آغاز

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، گزشتہ جولائی سلطان کے سعودی عرب کے دورے کے دوران "نیوم" میں سلطان ہیثم بن طارق کے ساتھ دورہ کرتے ہوئے  (آرکائیو)
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، گزشتہ جولائی سلطان کے سعودی عرب کے دورے کے دوران "نیوم" میں سلطان ہیثم بن طارق کے ساتھ دورہ کرتے ہوئے (آرکائیو)
TT

سعودی ولی عہد نے مسقط سے خلیجی دورے کا کیا آغاز

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، گزشتہ جولائی سلطان کے سعودی عرب کے دورے کے دوران "نیوم" میں سلطان ہیثم بن طارق کے ساتھ دورہ کرتے ہوئے  (آرکائیو)
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، گزشتہ جولائی سلطان کے سعودی عرب کے دورے کے دوران "نیوم" میں سلطان ہیثم بن طارق کے ساتھ دورہ کرتے ہوئے (آرکائیو)

آج، سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، سلطنت عمان کا سرکاری دورہ شروع کر رہے ہیں، ان کا یہ دورہ اس ماہ کے وسط میں ریاض کی میزبانی میں ہونے والے خلیجی تعاون کونسل کے سربراہی اجلاس سے پہلے خلیجی دورے کے ایک حصے کے طور پر ہے۔
عمانی شاہی عدالت کے دیوان نے شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے کا خیرمقدم کیا ہے اور خیال ظاہر کیا ہے کہ یہ دورہ "طویل تاریخی تعلقات کی بنیاد پر ہے جو سلطنت عمان اور برادر مملکت سعودی عرب کو جوڑتے ہیں، اور پیار ومحبت کے رشتوں اور دونوں ممالک کے لوگوں کو متحد کرنے والے رشتہ داری کے بندھنوں کو مضبوط کرتے ہیں۔(...)
 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]